دفتر سے گھر ،گھر سے دفتر، کام دھندا ایٹ سیٹرا
جینے کا بس ایک ہی مقصد، گاڑی، بنگلہ ایٹ سیٹرا
بیٹھے ہیں پردیس میں یارو، عید ہماری نا ہی پوچھو
سونا، اٹھنا، کھانا، پینا، پھر سے سونا ایٹ سیٹرا
ٹیچر نے جب پیپر میں یہ پوچھا کیا کیا آتا ہے؟
آتا تھا جو، سب کچھ لکھا، آگے لکھا ایٹ سیٹرا
کل شب گھر جو دیر سے پہنچے، اچھا استقبال ہوا
بیلن، چمچہ، چاقو، چھڑیاں، ہاون دستہ ایٹ سیٹرا
بیگم سے جب پیار سے پوچھا، میرے بِن دن کیسا گزرا
جھاڑو ، پونچا، برتن، کھانا، کپڑے دھونا ایٹ سیٹرا
کالج میں ڈگری کے علاوہ ضمنی پیداوار بھی ہیں
سیگریٹ، بیڑی، سونف، سپاری، پان گٹکا ایٹ سیٹرا
دفتر سے جب نکلا، پوچھا،آتے آتے کیا لے آؤں؟
دودھ، دہی، انڈہ، روٹی، دھنیا، پودینا ایٹ سیٹرا
میٹھے سے پرہیز ہے لیکن، پھر بھی تھوڑا لے آئیے گا
لڈو، پیڑے، ربڑی، کھویا، سوہن حلوہ ایٹ سیٹرا
ویسے تو سب ٹھیک ہے لیکن تھوڑی سی بیماری ہے
شوگر، بی پی، کولیسٹرول، ٹی بی، دمہ ایٹ سیٹرا
کالج میں تعلیم نئی ہے، دفتر میں انداز نئے
پیار، محبت، دل کی باتیں، آنکھ مٹکا ایٹ سیٹرا
وہ بھی گر اس دور میں ہوتے، میری محبت کا دم بھرتے
لیلی مجنوں، سسی پنوں، ہیر رانجھا ایٹ سیٹرا