زمیں ادھوری ہے یہ آسماں ادھورا ہے

زمیں ادھوری ہے یہ آسماں ادھورا ہےترے بغیر مرا ہر جہاں ادھورا ہےبنا یقین کے تُو چل رہا ہے سب کو لئےاو بد نصیب ترا کارواں ادھورا ہےنہیں ہے وہ…

Continue Readingزمیں ادھوری ہے یہ آسماں ادھورا ہے

جہاں میں جا بجا اک بے خودی ہماری ہے

جہاں میں جا بجا اک بے خودی ہماری ہےخود اپنے آپ سے رسہ کشی ہماری ہےجو آپ دیکھ رہے ہیں ہمارے باطن میںہنر نہیں ہے یہ، بے پردگی ہماری ہےگھڑی…

Continue Readingجہاں میں جا بجا اک بے خودی ہماری ہے

ہر جادۂ حیات پہ تنہا گیا ہوں میں

ہر جادۂ حیات پہ تنہا گیا ہوں میںپہنچا جہاں نہیں، وہاں پایا گیا ہوں میںدے کر مرے خیال کو رختِ ہمیشگیپھر موت کی طناب سے باندھا گیا ہوں میںرسوا کیا…

Continue Readingہر جادۂ حیات پہ تنہا گیا ہوں میں

کیا پیچھا بہت نگاہوں کا

کیا پیچھا بہت نگاہوں کاڈھنگ کوئی تو ہو اداؤں کااک ٹھکانہ فقط نہیں ہوتاوقت بھی ہوتا ہے کناروں کااینٹ سے اینٹ سب بجا ڈالیںکچھ بھی بگڑا نہیں دیواروں کااتنا الجھیں…

Continue Readingکیا پیچھا بہت نگاہوں کا

ادبی محفل کا آنکھوں دیکھا حال

شہر الریاض کے معروف ماہر تعلیم اور ہمارے عزیز دوست پروفیسر عظمت اللہ بھٹہ صاحب نے اپنے دولت کدے پر ایک علمی اور ادبی محفل کا اہتمام کیایہ ادبی حادثہ…

Continue Readingادبی محفل کا آنکھوں دیکھا حال