
- منگل, 11 فروری 2025
ہمارا نیوز لیٹر سبسکرائب کریں اور تازہ ترین اپڈیٹس، خصوصی آفرز، اور اہم معلومات حاصل کریں۔
زمیں ادھوری ہے یہ آسماں ادھورا ہےترے بغیر مرا ہر جہاں ادھورا ہےبنا یقین کے تُو چل رہا ہے سب کو لئےاو بد نصیب ترا
ہر جادۂ حیات پہ تنہا گیا ہوں میںپہنچا جہاں نہیں، وہاں پایا گیا ہوں میںدے کر مرے خیال کو رختِ ہمیشگیپھر موت کی طناب سے
کیا پیچھا بہت نگاہوں کاڈھنگ کوئی تو ہو اداؤں کااک ٹھکانہ فقط نہیں ہوتاوقت بھی ہوتا ہے کناروں کااینٹ سے اینٹ سب بجا ڈالیںکچھ بھی
ہمارے ساتھ آئیں، شریک ہوں، اور اڈیٹوریہ کی محفلوں کی خوبصورتی کا تجربہ کریں۔
تازہ ترین معلومات، خبریں اور مفت بصیرت حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سائن اپ کریں۔