کیا پیچھا بہت نگاہوں کا

کیا پیچھا بہت نگاہوں کا
ڈھنگ کوئی تو ہو اداؤں کا
اک ٹھکانہ فقط نہیں ہوتا
وقت بھی ہوتا ہے کناروں کا
اینٹ سے اینٹ سب بجا ڈالیں
کچھ بھی بگڑا نہیں دیواروں کا
اتنا الجھیں کہ سب ہی کٹ جائیں
پیچ ایسا لگے پتنگوں کا
تھک کے بیٹھے ہیں جھوٹ سچ سارے
یہ خلاصہ ہے بہتی لاشوں کا
کچھ چھپاتا ہے، کچھ دکھاتا ہے
وصف ہوتا ہے کالے کپڑوں کا
آزمایا تمام حربوں کو
موڈ بدلہ نہیں ارادوں کا
مجھ کو لوٹا ہے سب رقیبوں نے
مان رکھا ترے حوالوں کا
اس کو ہوگی خبر مسیحا کی
جو بناتا ہے تاج کانٹوں کا

2150cookie-checkکیا پیچھا بہت نگاہوں کا
Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest

:اس پوسٹ کو شیئر کریں

جواب دیں

اپنی استفسار کے لیے رابطہ کریں

اگر آپ کو کسی مدد یا معلومات کی ضرورت ہو، تو براہ کرم ہم سے رابطہ کریں۔ ہم آپ کی خدمت کے لیے دستیاب ہیں۔
تازہ ترین مضامین

نیوز لیٹر

تازہ ترین معلومات، خبریں اور مفت بصیرت حاصل کرنے کے لیے ہمارا نیوز لیٹر سائن اپ کریں۔